اسمبلی انتخابات سے عین قبل ایک مرتبہ پھر سماج وادی پارٹی میں رسہ کشی
اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے ۔ ایس پی لیڈروں کے درمیان صبح سے ہی میراتھن
میٹنگوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ حامیوں کا ٹکٹ کاٹے جانے سے وزیر اعلی اکھلیش
یادو کافی ناراض ہیں اور انہوں نے ملائم سنگھ سے ٹکٹ کاٹے جانے کی بنیاد
پوچھی ہے۔ علاوہ ازیں اکھلیش نے اپنے حامیوں کو انتخابات کے لئے تیار رہنے
کیلئے بھی کہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اکھلیش نے ملائم پوچھا ہے کہ کس سروے میں اروند سنگھ گوپ،
رام گووند چودھری اور پون پانڈے ہارتے دکھائی دے رہے ہیں؟ ادھر شیو پال نے
اپنے سروے نتائج نیتا جی کے سامنے پیش کئے ، جس کے بعد اکھلیش نے بھی اپنے
سروے کے نتائج نیتا جی کے سامنے رکھے۔ دریں اثنا کچھ ایسی خبریں بھی گردش میں ہیں کہ لکھنؤ میں صبح سے چل رہی
میراتھن میٹنگوں
کے بعد شام کو وزیر اعلی اکھلیش یادو نے اپنے 167
امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے۔ بتایا جا رہا کہ یہ تمام امیدوار سائیکل پر
نہیں بلکہ الگ انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گے۔ یہ بھی بتایا جا رہا کہ
کچھ ہی دیر میں اکھلیش اپنے ان امیدواروں کی فہرست باضابطہ طور پر جاری
کردیں گے۔ یہ تمام امیدوار ایس پی امیدواروں کے خلاف ہی میدان میں اتریں
گے۔ دریں اثنا اکھلیش یادو کے گھر کے باہر جمع حامی اكھلیش وادي ہونے کا نعرہ
لگارہے ہیں ۔ پارٹی کے لیڈر اشفاق علی خاں کا کہنا ہے کہ ہم میدان چھوڑ کر
بھاگنے والے نہیں ہیں ۔ اب وزیر اعلی کا فیصلہ آئے گا۔ اراکین اسمبلی کے
مطابق وزیر اعلی نے ان کو الیکشن کی تیاری کرنے کیلئے کہا ہے۔ جلد ہی وزیر
اعلی جی اس بارے میں بتائیں گے۔ اب ہم لوگ الیکشن لڑنے کے لئے اپنے اپنے
علاقوں میں جا رہے ہیں۔